Mukhtar Hashmi

مختار ہاشمی

مختار ہاشمی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    امین غیرت الفت جو زندگی ہوگی

    امین غیرت الفت جو زندگی ہوگی وہ بے خودی میں بھی شائستۂ خودی ہوگی جو مصلحت پہ ضرورت کو ٹالتی ہوگی وہ زندگی نہیں توہین زندگی ہوگی نگاہ کر لے خود اپنے ضمیر پر دنیا ہمارا ظرف تو دنیا بھی جانتی ہوگی محل سجدہ جہاں ہوگا سر جھکے گا وہیں اسیر قید تعین نہ بندگی ہوگی اس اعتماد پہ ہر غم ...

    مزید پڑھیے

    خود پسندانہ تقاضوں پر اگر جائے گی

    خود پسندانہ تقاضوں پر اگر جائے گی زیست اپنی ہی نگاہوں سے اتر جائے گی ہم نے مانا یہیں کھینچ آئے گی منزل لیکن اے جنوں عزت ارباب سفر جائے گی آپ تکلیف توجہ نہ کریں بہر خدا زندگی جیسے بھی گزرے گی گزر جائے گی لوگ کیا سمجھیں گے پہنائی دامان جنوں جب بھی جائے گی گریباں پہ نظر جائے ...

    مزید پڑھیے

    تھیں نسیم و صبا تک گوارا نرم رفتار و سادہ ہوائیں

    تھیں نسیم و صبا تک گوارا نرم رفتار و سادہ ہوائیں بند کیجے دریچے سخن کے اب ہیں حد سے زیادہ ہوائیں شمع خسخانہ بھی بجھتے بجھتے لاکھوں شعلوں کی خالق بنے گی بے ضرورت اگر اوڑھ لیں گی آندھیوں کا لبادہ ہوائیں یاد ہے باغ بے غنچہ و گل شاخ بے طائر و آشیانہ غالباً پھر انہیں شورشوں کا کر ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کسی کو نہ عہد وفا کا پاس ہوا

    کبھی کسی کو نہ عہد وفا کا پاس ہوا سحر کا خواب اندھیروں سے روشناس ہوا وہ ایک لفظ جو محدود خلوت کن تھا وہ لفظ پھیلا تو منصور خود شناس ہوا ہمارے بعد بھی لاکھوں تھے ڈوبنے والے اب اس کو کیا کریں دریا ہی نا سپاس ہوا کرم کسی کا حد اعتدال سے بڑھ کر ہمارے جذبۂ خود دار کی اساس ہوا طلب ...

    مزید پڑھیے

    نظر نواز ہے حسن خجستہ پے اب بھی

    نظر نواز ہے حسن خجستہ پے اب بھی کھٹک رہی ہے مگر دل میں کوئی شے اب بھی بقید توبہ وہی احترام ہے اب بھی مری نظر میں ہے خورشید جام مے اب بھی میں غرق بے خودیٔ شوق ہی سہی لیکن تمہیں پکار لوں اتنا تو ہوش ہے اب بھی یہ ظرف ہے مرا اے راہ بر نما رہزن کہ چل رہا ہوں ترے ساتھ پے بہ پے اب ...

    مزید پڑھیے

تمام