Mukhlis Wajdani

مخلص وجدانی

مخلص وجدانی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    انکار کسے، اوج قمر تک نہیں پہنچا

    انکار کسے، اوج قمر تک نہیں پہنچا انسان مگر دل کے نگر تک نہیں پہنچا اٹھا تو ہر اک جھکتی ہوئی شاخ کی جانب ہاتھ اپنا کسی شاخ ثمر تک نہیں پہنچا طوفان کی زد پر ہے اگر شہر اسے کیا وہ خوش ہے کہ پانی ابھی گھر تک نہیں پہنچا ہر راہ لئے جاتی ہے اک بند گلی تک رستہ کوئی اس شوخ کے در تک نہیں ...

    مزید پڑھیے

    دکھا نہ دست شناسوں کو ہاتھ، فال نہ پوچھ

    دکھا نہ دست شناسوں کو ہاتھ، فال نہ پوچھ وہ بات جس سے ہو سن کر تجھے ملال نہ پوچھ برہنہ تیغ تنی ہے سروں پہ انساں کے ہلال عید نہیں ہے یہ میرے لال! نہ پوچھ ہم اپنے کتنے عزیزوں کے نام گنوائیں کہ اپنے ایسے ہزاروں ہیں خستہ حال نہ پوچھ فراز دار پہ ہم لوگ کب نہ تھے مخلصؔ زمانہ اب کے چلا ...

    مزید پڑھیے