لفظوں کی دوکان میں
کالی بلی نے یہ بھی نہیں سوچا کہ میں کسی نیند میں خلل ہو رہی ہوں اس کو تو چوہوں سے مطلب ہے اور یہ کم بخت اپنی بلوں میں چھپے کیوں نہیں رہتے ازل سے یہی ہو رہا ہے گھڑی نے شاید بارہ بجا دیے ہیں یہ خدا کے آرام کا وقت ہے اور وہ شب بے دار اسے سونے نہیں دیتے اپنے برتے پر گناہ کرتے تو دعاؤں کی ...