فغان دہلی
جن کو دنیا میں کسی سے بھی سروکار نہ تھا اہل و نا اہل سے کچھ خلط انہیں زنہار نہ تھا ان کی خلوت سے کوئی واقف و ہمراز نہ تھا آدمی کیا ہے فرشتے کا بھی واں بار نہ تھا وہ گلی کوچوں میں پھرتے ہیں پریشاں در در خاک بھی ملتی نہیں ان کو کہ ڈالیں سر پر عیش و عشرت کے سوا کچھ بھی نہ تھا جن کو ...