Mubarak Haider

مبارک حیدر

مبارک حیدر کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں

    میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں خوشہ چیں ہو یا مسافر شکریہ کہتا نہیں سچ ہی کہتے ہو کہ جتنا وہ ہے میں اتنا نہیں شاید اچھا ہے کہ جیسا وہ ہے میں ویسا نہیں اک مسافر کی طرح ہوں کوئی گھر میرا نہیں دل میں کچھ آزار ہیں یا شہر ہی اچھا نہیں بارش آئی دھل گئے آنکھوں کے ویراں ...

    مزید پڑھیے

3 نظم (Nazm)

    نظم

    آفتاب آفت ہے آب کے لیے لیکن میرے دل کے چشموں میں آفتاب کھلتے ہیں میرے دل کے چشمے جو آسماں کے پیڑوں میں سایہ سایہ بہتے ہیں دھوپ ان کے پانی میں خواب کی طرح عریاں پربتوں کی جھولی میں بیٹھ کر نہاتی ہے اپنے پھول سے پاؤں پانیوں میں دھوتی ہے عرش کی نگاہوں میں یہ مگر خرابی ہے آسمان والوں ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    میں کتنے برسوں سے روز اپنے انا کی ایک پرت چھیلتا ہوں لہو لہو ان ہزار پرتوں کی تہہ میں پتھر ہوں جانتا ہوں یہ کہکشائیں یہ کائناتیں یہ روشنی کے سیاہ رستے گزر کے تیری تلاش میں ہیں کہ ہو نہ ہو تم وہاں کہیں میری منتظر ہو مجھے یقیں ہے کہ تم میری بات سن رہی ہو مگر نہیں ہو، کہ یہ جو تم ہو، ...

    مزید پڑھیے

    نظم

    خداوندا یہ کیسا جبر ہے میں نے تری رسی کو پکڑا ہی نہیں لیکن مجھے رسی نے جکڑا ہے مجھے کہتے ہیں تم آزاد ہو، اپنے لیے چن لو مگر بحر فنا کو جانے والے مجھ کو رکنے ہی نہیں دیتے میں رکنا چاہتا ہوں اس حسیں کے آن ملنے تک کہ جو رستے میں پیچھے رہ گئی تھی بیابان نمو کی بے کراں تاریکیوں میں ان ...

    مزید پڑھیے