میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں
میں شجر ہوں اپنے سائے کا صلہ لیتا نہیں خوشہ چیں ہو یا مسافر شکریہ کہتا نہیں سچ ہی کہتے ہو کہ جتنا وہ ہے میں اتنا نہیں شاید اچھا ہے کہ جیسا وہ ہے میں ویسا نہیں اک مسافر کی طرح ہوں کوئی گھر میرا نہیں دل میں کچھ آزار ہیں یا شہر ہی اچھا نہیں بارش آئی دھل گئے آنکھوں کے ویراں ...