آنکھوں میں شب اتر گئی خوابوں کا سلسلہ رہا
آنکھوں میں شب اتر گئی خوابوں کا سلسلہ رہا میں خود کو دیکھتا رہا میں خود کو سوچتا رہا خود کو پکارتا رہا، کوئی خبر نہیں ملی کس کی خبر نہیں ملی، کس کو پکارتا رہا اس کی تلاش ہی نہ تھی، اپنی تلاش بھی نہ تھی کھونے کا خوف کچھ نہ تھا، پھر کیسا فاصلہ رہا کچھ مسئلے تو گھر گئے، کچھ مسئلے ...