ناقابل اشاعت
میری یہ نظم شائع نہیں ہو سکتی یہ اشاعت کے قابل نہیں اس میں شامل ہے گہرا دکھ ہم سب کا مشترکہ دکھ جسے محسوس کیا جا سکتا ہے بیان نہیں احتجاج اور مذمت اس کے لفظوں میں نعرہ زن آنسو اور آہیں اس کا دریا سطح پہ بہہ جاتی ہے سسکی لیکن میں یہ نظم دیوار پر کیسے لکھوں کہ ہر دیوار ہوئی ہے بہری اب ...