ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے
ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے کہ اس کمرے میں پھولوں کو سلیقے سے رکھا جائے مسیحائی کی پھر کوئی ضرورت ہی نہیں پڑتی اگر زخموں پہ اشکوں کو سلیقے سے رکھا جائے دلوں کی حکمرانی کا یہ اک اچھا طریقہ ہے ہر اک جملے میں لفظوں کو سلیقے سے رکھا جائے ادب ہے دین و دنیا ہے چھپا ہے ...