Mohsin Aftab Kelapuri

محسن آفتاب کیلاپوری

محسن آفتاب کیلاپوری کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے

    ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے کہ اس کمرے میں پھولوں کو سلیقے سے رکھا جائے مسیحائی کی پھر کوئی ضرورت ہی نہیں پڑتی اگر زخموں پہ اشکوں کو سلیقے سے رکھا جائے دلوں کی حکمرانی کا یہ اک اچھا طریقہ ہے ہر اک جملے میں لفظوں کو سلیقے سے رکھا جائے ادب ہے دین و دنیا ہے چھپا ہے ...

    مزید پڑھیے

    جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے

    جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے نفس کا ویسے عبادت پہ اثر پڑتا ہے ایسے مجھ پر بھی ترے غم کے نشاں دکھتے ہیں جیسے موسم کا عمارت پہ اثر پڑتا ہے صرف ماحول سے فکریں نہیں بدلا کرتیں دوستوں کا بھی طبیعت پہ اثر پڑتا ہے دشمنوں سے ہی نہیں ہوتا ہے خطرہ لاحق باغیوں سے بھی حکومت پہ اثر ...

    مزید پڑھیے

    نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے

    نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے دھنک وہ اپنے بدن پر پہن کے نکلا ہے میں آئنہ ہوں مگر پتھروں سے کہہ دینا اک آئنہ ہے جو پتھر پہن کے نکلا ہے وہ اپنی آنکھ کی عریانیت چھپانے کو حیا کی آنکھ پہ چادر پہن کے نکلا ہے چھپا کے رکھتا تو تو بھی ہوس سے بچ جاتا مگر تو حسن کا زیور پہن کے نکلا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ نیا کام نئے طور سے کرنے کے لیے

    کچھ نیا کام نئے طور سے کرنے کے لیے لوگ موقع ہی نہیں دیتے سدھرنے کے لیے جاؤ جا کر کے غریبوں کے دلوں میں جھانکو کتنی بے چین تمنائیں ہیں مرنے کے لیے اس پہ مرتے ہو تو پھر دنیا کی پروا کیسی عشق ہوتا ہے میاں حد سے گزرنے کے لیے کوئی آسانی سے فن کار نہیں بنتا ہے مدتیں چاہیے اک فن کو ...

    مزید پڑھیے

    رہ کے مکاروں میں مکار ہوئی ہے دنیا

    رہ کے مکاروں میں مکار ہوئی ہے دنیا میرے دشمن کی طرف دار ہوئی ہے دنیا پاک دامن تھی یہ جب تک تھی مرے حجرے میں چھوڑ کے مجھ کو گنہ گار ہوئی ہے دنیا عین ممکن ہے کے بد نام مجھے بھی کر دے میری شہرت سے جو بیزار ہوئی ہے دنیا تو نہیں تھا تو یہ رونق بھی کہاں تھی پہلے تیرے آنے سے ہی گل زار ...

    مزید پڑھیے

تمام

18 نظم (Nazm)

    الٰہی رحم کر مجھ پر

    الٰہی رحم کر مجھ پر مرے سینہ میں پھر سے درد اٹھتا ہے سلگتا ہے الاؤ کی طرح مری پلکوں سے کچھ امیدیں آنسو بن کے یوں جھڑتی ہیں جیسے سوکھے پتے شاخ سے جھڑتے ہیں پت جھڑ میں میرے احساس اور جذبات بچوں کی طرح روتے بلکتے ہیں مرے ٹوٹے ہوئے سپنے نگاہوں میں یوں چبھتے ہیں کے جیسے کانچ چبھتا ...

    مزید پڑھیے

    پچھلی رات

    رات کمرے میں ہی بھٹکتی رہی نیند بھی بے قرار تھی میری خواب بھی اونگھنے لگے سارے مجھ کو بستر بلا رہا تھا بہت کروٹیں دیکھنے لگی رستہ اور تنہائی شور کرنے لگی جاگتے جاگتے تھکا میں بھی اور پھر صبح صبح آخر کار میں تری یاد اوڑھ کر سویا

    مزید پڑھیے

    شاعر

    جھوٹھے شاعر یہ غور سے سن لیں شاعری سب کے بس کی بات نہیں یہ وہ الہام ہے کے جس کے لئے رب ہی چنتا ہے اپنے بندوں میں ایسے بندوں کو جن کے سینے میں درد ہوتا ہے سارے عالم کا جو محبت کی بات کرتے ہیں جو اخوت کی بات کرتے ہیں جو صداقت کی بات کرتے ہیں ظلم کے سامنے کھڑے ہو کر جو بغاوت کی بات کرتے ...

    مزید پڑھیے

    جلد بازی

    آج پھر میں آفس سے گھر کو لیٹ پہنچا تھا ڈور بیل بجاتے ہی جھٹ پٹا کے آئی وہ اس نے مسکرا کے پھر بیگ ہاتھ سے لے کر کہہ دیا کے فریش ہو جاؤ میں نے آپ کی خاطر آپ کی وہ فیوریٹ ڈش آج پھر پکائی ہے میری بھوک حد درجہ بڑھ گئی تھی سو میں نے آج کھانا کھانے میں پھر سے جلد بازی کی بھول بیٹھا کے وہ بھی ...

    مزید پڑھیے

    کبھی کبھی

    کبھی کبھی یہ دل کرتا ہے یادیں پھر سے تازہ کر لوں کچے زخموں کو پھر خرچوں چیزیں پھینک شیشہ توڑوں دیواروں سے سر ٹکراؤں گھر کے اک کونے میں چھپ کر زانو پر میں سر کو رکھ کر آنکھوں سے آنسو ٹپکاؤں آہ بھروں اور روتا جاؤں روتے روتے تجھ کو پکاروں کبھی کبھی یہ دل کرتا ہے وہی پرانی بک پھر ...

    مزید پڑھیے

تمام