Mohan Seerat Ajmeri

موہن سیرت اجمیری

موہن سیرت اجمیری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    دل تو پکا تھا مگر دل کی دلیلیں کچی

    دل تو پکا تھا مگر دل کی دلیلیں کچی لے گریں پختہ عمارت کو فصیلیں کچی آ گئے رنگ کے دھوکے میں زمانے والے سرخ پھولوں پہ جھپٹتی رہیں چیلیں کچی آ گئی بات سر بزم زباں پر دل کی تو نے ہونٹوں پہ جڑیں ضبط کی کیلیں کچی کچے انگور کی اک بیل بدن ہے اس کا اور آنکھیں ہیں مئے ناب کی جھیلیں کچی لے ...

    مزید پڑھیے

    زخم اب دل کے چمک دیتے ہیں ہیروں کی طرح

    زخم اب دل کے چمک دیتے ہیں ہیروں کی طرح ہم ترے شہر میں رہتے ہیں امیروں کی طرح کر دیا قید ہمیں وقت کی دیواروں نے ورنہ ہم لوگ بھی تھے چھوٹتے تیروں کی طرح شام کو ڈوبتے سورج کی چمکتی سرخی دور تک پھیل گئی خونی جزیروں کی طرح جب بھی آتی ہے کوئی فتنہ جگا دیتی ہے تیری مسکان ترے لب پہ ...

    مزید پڑھیے

    الفاظ ہیں یہ سارے اسی کی زبان کے

    الفاظ ہیں یہ سارے اسی کی زبان کے پہچانتا ہوں تیر میں اس کی کمان کے ہر بوند پہ گمان تھا موتی کی آب کا آنکھوں میں اشک آئے بڑی آن بان کے ہر ہر ادا و ناز کی قیمت تھے جان و دل سودے بہت ہی مہنگے تھے اس کی دکان کے اس کے عجب سوال تھے میرے عجب جواب پرچے سبھی خراب ہوئے امتحان کے غم سے ...

    مزید پڑھیے