Mohan Javidani

موہن جاودانی

موہن جاودانی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    کون جانے کتنی باقی کس کے پیمانے میں ہے

    کون جانے کتنی باقی کس کے پیمانے میں ہے جتنا جس کا ظرف ہے اتنی ہی مے خانہ میں ہے یہ ترا احسان ہے جو تو نے اپنا غم دیا غم میں ڈھل جانے کی عادت تیرے دیوانے میں ہے کیا مری رسوائیوں میں تیری رسوائی نہیں نام تیرا بھی تو شامل میرے افسانے میں ہے آنسوؤں میں جگمگاتی ہیں تری پرچھائیاں کیا ...

    مزید پڑھیے

    لاکھ جلوے ہیں نگاہوں میں نظاروں کی طرح

    لاکھ جلوے ہیں نگاہوں میں نظاروں کی طرح دل کے گلشن میں وہ آئے ہیں بہاروں کی طرح ہر گھڑی ایک نیا رنگ نیا عالم ہے زندگی ہے تری آنکھوں کے اشاروں کی طرح زندگی پھر کسی طوفان سے الجھے گی ضرور ہونٹ خاموش ہیں دریا کے کناروں کی طرح کتنی پر نور ہوئی جاتی ہے اب منزل شوق نقش پا ان کے چمکتے ...

    مزید پڑھیے