اسیری میں تباہی رونق کاشانہ ہو جائے
اسیری میں تباہی رونق کاشانہ ہو جائے قفس ہی نالوں سے جل کر چراغ خانہ ہو جائے تغافل سازگار شوق اہل درد کیا ہوگا ادا سے دو فریب ایسا کہ دل دیوانہ ہو جائے نہ کہنا غیر سے قاصد کہ میں مطلب نہیں سمجھا پیام یار ہے ہے معنئ بیگانہ ہو جائے نہیں کیوں حضرت موسیٰ کی بیتابی کے ہم پیرو کہ راز ...