Mohammad Yusuf Rasikh

محمد یوسف راسخ

محمد یوسف راسخ کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    رنج پر رنج مصیبت سی مصیبت دیکھی

    رنج پر رنج مصیبت سی مصیبت دیکھی ہجر مولا میں یہ آرام کی صورت دیکھی محو دیدار رہے حشر میں عاشق تیرے آنکھ اٹھا کر نہ کبھی خلد کی صورت دیکھی لے لیا وعدۂ بخشش بھی دہائی کر کے شافع حشر کی امت سے محبت دیکھی آ گئی مجھ کو نظر غایت چشم مشتاق قبر میں آ کے محمد کی جو صورت دیکھی آزماتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    تارے کھلے ہوئے ہیں شب ماہتاب ہے

    تارے کھلے ہوئے ہیں شب ماہتاب ہے معشوق ہم پیالہ ہے بزم شراب ہے یہ کیا ستم ہے وصل میں منہ پر نقاب ہے قربان اس حیا کے یہ کیسا حجاب ہے بیٹھے ہو میرے سامنے پہلو میں غیر کے پھر مجھ سے پوچھتے ہو تمہیں کیوں عتاب ہے یہ فیض ہے مرے عرق انفعال کا نار جحیم میرے لئے آب آب ہے تصویر غیر بھیج کے ...

    مزید پڑھیے

    دل نالاں تری آہوں میں اثر ہے کہ نہیں

    دل نالاں تری آہوں میں اثر ہے کہ نہیں بے قراری جو ادھر ہے وہ ادھر ہے کہ نہیں شعلۂ عشق جگر تک تو بھڑک اٹھا ہے کچھ خبر بھی تجھے اے دیدۂ تر ہے کہ نہیں ہم بتائیں تمہیں اس شوخ کے پردہ کا سبب دیکھنا یہ ہے تمہیں تاب نظر ہے کہ نہیں قیس یہ چاک گریباں تو ہے وحشت کی دلیل چاک دل ہے کہ نہیں چاک ...

    مزید پڑھیے

    دل میں جو تصور ہے تری زلف رسا کا

    دل میں جو تصور ہے تری زلف رسا کا سمجھا ہوں اسے میں تو عمل رد بلا کا دنیا میں کوئی مجھ سا گنہ گار نہ ہوگا میں خاک کا پتلا نہیں پتلا ہوں خطا کا جنت کی ہے امید تو دوزخ کا ہے کھٹکا دشوار ہے میدان بہت بیم و رجا کا حوران جناں نے ہمیں آنکھوں پہ بٹھایا دیکھے تو کوئی مرتبہ تیرے شہدا ...

    مزید پڑھیے

    آ گیا زلف کے دم میں دل ناداں اپنا

    آ گیا زلف کے دم میں دل ناداں اپنا اپنے ہاتھوں سے کیا حال پریشاں اپنا وہ دکھاتے ہیں کسے جلوۂ پنہاں اپنا کیا کریں حال بیاں موسیٔ عمراں اپنا جی اٹھے دیکھ کے ہم کوچۂ جاناں کی بہار آنکھ کے سامنے تھا چشمۂ حیواں اپنا عشق میں حوصلۂ ضبط نہ ہو کیا معنی ہے وہ مجنوں جو کرے چاک گریباں ...

    مزید پڑھیے

تمام