دیوالی کی شام
چھپ گیا خورشید تاباں آئی دیوالی کی شام ہر طرف جشن چراغاں کا ہے کیسا اہتمام ڈیوڑھیوں پر شادیانے عیش کے بجنے لگے اور رنگیں قمقموں سے بام و در سجنے لگے عطر و عنبر سے ہوا ہے کس قدر مہکی ہوئی خوش نما مہتابیوں سے ہے فضا دہکی ہوئی پھلجھڑی سے پھول یوں جھڑتے ہیں جیسے کہکشاں ہر طرف پھیلا ...