وہ آنکھ عجب رو میں بہا لے گئی ہم کو
وہ آنکھ عجب رو میں بہا لے گئی ہم کو اک موج تھی ساحل سے اٹھا لے گئی ہم کو کب شوق سے جاتا ہے کوئی راہ جنوں پر وہ تو تری نظروں کی خطا لے گئی ہم کو اس شہر میں ہم جرم محبت کے لیے آئے اور دشت میں تقصیر وفا لے گئی ہم کو ہم کون قلندر تھے کہ جا ملتے خدا سے پر اک بت کافر کی دعا لے گئی ہم کو اک ...