Mohammad Saleem Sagar

محمد سلیم ساگر

محمد سلیم ساگر کی غزل

    وہ آنکھ عجب رو میں بہا لے گئی ہم کو

    وہ آنکھ عجب رو میں بہا لے گئی ہم کو اک موج تھی ساحل سے اٹھا لے گئی ہم کو کب شوق سے جاتا ہے کوئی راہ جنوں پر وہ تو تری نظروں کی خطا لے گئی ہم کو اس شہر میں ہم جرم محبت کے لیے آئے اور دشت میں تقصیر وفا لے گئی ہم کو ہم کون قلندر تھے کہ جا ملتے خدا سے پر اک بت کافر کی دعا لے گئی ہم کو اک ...

    مزید پڑھیے