Mohammad Raees Alvi

محمد رئیس علوی

محمد رئیس علوی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    متاع آبرو لے کر عطا سے کچھ نہیں ہوتا

    متاع آبرو لے کر عطا سے کچھ نہیں ہوتا بہا ہو خون دل تو خوں بہا سے کچھ نہیں ہوتا مزاج دل بگڑ جائے تو پھر اے مہرباں سنیے جفا سے کچھ نہیں ہوتا وفا سے کچھ نہیں ہوتا سر مقتل تمہارے کارنامے سب نے دیکھے ہیں سر منبر بہت آہ و بکا سے کچھ نہیں ہوتا زباں کھل جائے تو سب بندشیں بے سود ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    گلا بیٹھا ہے کٹنے کی ہوس میں ہچکیاں بھر کر

    گلا بیٹھا ہے کٹنے کی ہوس میں ہچکیاں بھر کر چلا ہے کوئی ترکش میں قفس کی تیلیاں بھر کر کھڑے ہو بارشوں کی آس میں کیا کشت دل والو کوئی بیٹھا ہوا ہے بادلوں میں بجلیاں بھر کر یہاں تو حرف کا ہونٹوں پہ آتے دم نکلتا ہے دل دیوانہ دامن میں چلا ہے عرضیاں بھر کر تبسم زیر لب بھی عشق کو موج ...

    مزید پڑھیے

    کہیں پہ قیس کہیں کوہ کن میاں لکھا

    کہیں پہ قیس کہیں کوہ کن میاں لکھا تمہارے شوق نے کیا کیا کہاں کہاں لکھا لکھا تمہیں نے قفس کو مقام آگاہی وصال دار کی شب صبح کی اذاں لکھا لکھا تمہیں نے لہو سے کمال گویائی تم ہی نے خنجر قاتل کو ہے زباں لکھا لکھا تمہیں نے مری چشم نم کو قلزم خواب تم ہی نے اس کے تصور کو بادباں ...

    مزید پڑھیے

    ہم ہوئے تصویر اب پہلا سا وہ عالم کہاں

    ہم ہوئے تصویر اب پہلا سا وہ عالم کہاں رنگ ہیں سب پیرہن میں کھو گئے ہیں ہم کہاں مضمحل ہے صبح کا شعلہ دھواں ہے دشت پر دیکھنا ہے اڑ کے جاتی ہے مگر شبنم کہاں دست قاتل کے لیے ہونٹوں پہ اب بھی مرحبا خون اہل دل کی خاطر سینۂ ماتم کہاں دامن دل میں سمیٹے ہیں ابھی طوفاں کئی سیل اشک و نالۂ ...

    مزید پڑھیے

    جب دل میں غرور آئے تو دانائی بھی کیا ہے

    جب دل میں غرور آئے تو دانائی بھی کیا ہے جب رات اندھیری ہو تو بینائی بھی کیا ہے جب ڈوبنا ٹھہرا ہے تو طوفاں کا کسے خوف جب اشک سمندر ہوں تو گہرائی بھی کیا ہے جب زخم ہوں سینے میں تو پھر درد ہے کیا چیز گلشن میں مرے موج ہوا لائی بھی کیا ہے پھر غیر کے ہر جھوٹ پہ کرتا ہے یقیں وہ پھر شوق ...

    مزید پڑھیے

تمام