اے جہاں غم کے سوا تجھ سے ملا کچھ بھی نہیں
اے جہاں غم کے سوا تجھ سے ملا کچھ بھی نہیں میں پریشاں تو ہوا پر ہے گلا کچھ بھی نہیں جا پڑیں گے واں ہواؤں کا سفر ہوگا جہاں زندگی موج سمندر کے سوا کچھ بھی نہیں جو مقدر نے دیا اس کو لگایا ہے گلے جو بچھڑ ہم سے گیا اس کی خطا کچھ بھی نہیں بات کہنے کی نہیں آ تو ذرا سن تو کبھی محفلوں میں ہے ...