Mohammad Osama Khaki

محمد اسامہ خاکی

محمد اسامہ خاکی کی غزل

    اے جہاں غم کے سوا تجھ سے ملا کچھ بھی نہیں

    اے جہاں غم کے سوا تجھ سے ملا کچھ بھی نہیں میں پریشاں تو ہوا پر ہے گلا کچھ بھی نہیں جا پڑیں گے واں ہواؤں کا سفر ہوگا جہاں زندگی موج سمندر کے سوا کچھ بھی نہیں جو مقدر نے دیا اس کو لگایا ہے گلے جو بچھڑ ہم سے گیا اس کی خطا کچھ بھی نہیں بات کہنے کی نہیں آ تو ذرا سن تو کبھی محفلوں میں ہے ...

    مزید پڑھیے