Mohammad Husain Azad

محمد حسین آزاد

اردو کے ممتاز ترین صاحب اسلوب نثر نگار اور شاعر، ’آب حیات‘ کے مصنف، اردو میں جدید نظم کی تحریک کے بانیوں میں شامل۔

The most prominent stylist of Urdu prose and author of "Aab-e-Hayaat". Himself a poet, he was a major force behind the movement for the new Nazm in Urdu.

محمد حسین آزاد کے مضمون

    گلشن امید کی بہار

    انسان کی طبیعت کو خدا نے انواع و اقسام کی کیفیتیں عطا کی ہیں مگر زمین جس قدر تخم امید کو پرورش کرتی ہے اس کثرت سے کسی کیفیت کو سرسبز نہیں کرتی اور کیفیتیں خاص خاص وقت پر اپنا اثر کر اٹھتی ہیں یا بمتقضائے سن خاص عمروں میں ان کے اثر ظاہر ہوتے ہیں۔ مگر امید کایہ حال ہے کہ جس وقت سے اس ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک سر زمین اور اس کے موسموں کی بہار انشا پردازی پر کیا اثر کرتی ہے

    عزیزان وطن! میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ ہر ایک انشا پردازی اپنے ملک کی سر زمین، آب و ہوا اور پیداواری بلکہ اس کے جغرافیہ کو آئینہ کی طرح دکھاتی ہے۔ کیونکہ جو چیزیں انشا پر داز کو اس کے آس پاس نظر آتی ہیں، انہی کو وہ ادائے مطلب کے سامان میں خرچ کرتا ہے۔ ایک خوش رنگ خیال ہے۔ ذرا غور ...

    مزید پڑھیے

    فیلا لوجیا

    لغات اور زبانوں کی فلسفی تحقیقات کے اصول یہ ایک قدیم فن فلاسفۂ یونان کا ہے۔ اس سے مختلف زبانوں کی اصلیں اور ان کاتعلق ایک دوسرے سے معلوم ہو جاتا ہے۔ عرب اور فارس جہاں سے پہلے ہمیں علوم کے ذخیرے ملے، ان میں اس کے اصول و فروع کا پھیلاؤ بہت نہیں ہو اور جس قدر ہوا گُم ہو گیا۔ اب جو ...

    مزید پڑھیے

    سیر عدم (مسافران عدم کے پسماندوں کی سرگزشت)

    جب کوئی نہایت چہیتی چیز ہمارے ہاتھ سے نکل جائے اورمعلوم ہوکہ اب ہاتھ نہ آئے گی توکیا دل بے قرارہوتاہے اور جان صحرائے تصور میں کیسی اس کے پیچھے بھٹکتی پھرتی ہے، مگر جب تھک کر ناچار ہوجاتی ہے تو اداس بے آس ہوکرآتی ہے اور اپنے ٹھکانے پرگرپڑتی ہے۔ عقل وفہم البتہ دلِ غم گین ...

    مزید پڑھیے

    علمیت اور ذکاوت کے مقابلے

    تمہید جو لوگ علم و کمال کی مسندیں بچھاکر بیٹھے ہیں ان کی مختلف قسمیں ہیں۔ اول وہ اشخاص ہیں کہ جس طرح علم کتابی اور درس و تدریس میں طاق ہیں، اسی طرح حسن تقریر اور شوخی طبع میں براق ہیں۔ دوسرے وہ کہ ایک دفعہ کتابوں پرعبور کر گزرے ہیں، مگر پھر خالی ہڈیاں سمجھ کران کے درپے نہ ہوئے۔ ...

    مزید پڑھیے

    انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا

    سقراط حکیم نے کیا خوب لطیفہ کہا ہے کہ اگر تمام اہل دنیا کی مصیبتیں ایک جگہ لا کر ڈھیر کردیں اور پھر سب کو برابر بانٹ دیں تو جو لوگ اب اپنے تئیں بدنصیب سمجھ رہے ہیں وہ اس تقسیم کو مصیبت اور پہلی مصیبت کو غنیمت سمجھیں گے۔ ایک اور حکیم اس لطیفے کے مضمون کو اور بھی بالا تر لے گیا ہے۔ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2