Masud Husain Khan

مسعود حسین خاں

مسعود حسین خاں کی نظم

    ایک کہانی

    رات کل فضاؤں میں تیری ہی کہانی تھی ہم بھی سننے والے تھے دل کی پاسبانی تھی آسماں سے آمد تھی گم شدہ خیالوں کی جس قدر تصور تھا اتنی شادمانی تھی دور ساری دنیا سے اک نگر بسایا تھا اس کا ایک راجا تھا اس کی ایک رانی تھی زلف و رخ کی باتیں تھیں دن تھا اور راتیں تھیں صبح کتنی رنگیں تھی ...

    مزید پڑھیے

    وادئ گل

    دید ہی دید ہے اے عمر رواں کچھ بھی نہیں یہ جہاں کتنا حسیں ہے یہ جہاں کچھ بھی نہیں یہ تبسم یہ تکلم یہ تماشا یہ نگہ یوں تو سب کچھ ہے یہاں اور یہاں کچھ بھی نہیں تیرے ابرو سے سوا وہ نگہ‌ تشنۂ خوں تیر جب نکلا کماں سے تو کماں کچھ بھی نہیں عمر کے فاصلے طے کر نہ سکا جذبۂ شوق خون دل کچھ بھی ...

    مزید پڑھیے

    زندگانی کا خلا

    زندگانی کا خلا یہ نہ بھر پایا کبھی لالہ و گل کو کبھی پیار کیا رات بھر تاروں کو بیدار کیا کم نہ ہوتی تھی مگر دل کی کسک دل کا غم آنکھوں سے برسایا کبھی یہ نہ بھر پایا کبھی زندگانی کا خلا بھر لیا اس میں کبھی درد چمن کبھی بے نام مقاصد کی لگن جن سے احساس بھی جاتا تھا بہک شیشۂ دل کو بھی ...

    مزید پڑھیے

    جمال

    کہاں سے آ گئیں رنگینیاں تمنا میں کہ پھر خیال نے لالے کھلائے صحرا میں تری نگاہ سے میری نظر میں مستی ہے ترے جمال سے موجیں ہیں دل کے دریا میں یہ ہو رہا ہے گماں تیرے جسم خوبی پر بھٹک کے حور چلی آئی ہو نہ دنیا میں نظر میں کچلے ہوئے موتیوں کی جھلکاریں لبوں پہ رنگ جو ملتا ہے جام و مینا ...

    مزید پڑھیے

    ہند کی یہ شب مہتاب

    آج بھی تیرے لئے سوزش غم کم تو نہیں زخم دل پر ترے ہمدم کوئی مرہم تو نہیں تو جو پھولوں کی طرح پھول کر اتراتا ہے دیکھنا یار ترے جام میں شبنم تو نہیں ہند کی یہ شب مہتاب بہت خوب سہی قلب انجم کا مگر درد ابھی کم تو نہیں چاندنی رات کے وعدے بھی وفا ہوتے ہیں اے غم دل یہ سبب لائق ماتم تو ...

    مزید پڑھیے

    جمال

    کہاں سے آ گئیں رنگینیاں تمنا میں کہ پھر خیال نے لالے کھلائے صحرا میں تری نگاہ سے میری نظر میں مستی ہے ترے جمال میں موجیں ہیں اس کے دریا میں یہ ہو رہا ہے گماں تیرے جسم خوبی پر بھٹک کے حور چلی آئی ہو نہ دنیا میں نظر سے کچلے ہوئے موتیوں کی جھلکاریں لبوں پہ رنگ جو ملتا ہے جام و ...

    مزید پڑھیے

    سخن واپسیں

    دوا سے کچھ نہ ہوا اور دعا سے کچھ نہ ملا بشر نے کچھ نہ دیا اور خدا سے کچھ نہ ملا زوال میرا مقدر بنا کے چھوڑ دیا مجھے خیال و حدیث بقا سے کچھ نہ ملا میں درد‌ و داغ یتیمی میں یوں رہا محصور پدر سے کچھ نہ ملا مامتا سے کچھ نہ ملا جہان علم و ہنر میں تو سرفراز رہا دیار شوق میں میری وفا سے ...

    مزید پڑھیے

    وادئ گل

    دید ہی دید ہے اے عمر رواں کچھ بھی نہیں یہ جہاں کتنا حسیں ہے یہ جہاں کچھ بھی نہیں یہ تبسم یہ تکلم یہ تماشا یہ نگہ یوں تو سب کچھ ہے یہاں اور یہاں کچھ بھی نہیں تیرے ابرو سے سوا وہ نگہ‌ تشنۂ خوں تیر جب نکلا کماں سے تو کماں کچھ بھی نہیں عمر کے فاصلے طے کر نہ سکا جذبۂ شوق خون دل کچھ بھی ...

    مزید پڑھیے

    پیر مغان اردو

    سونا سونا سا ہے کیوں آج جہان اردو اٹھ گیا کہتے ہیں اک پیر مغان‌ اردو جس کو ڈھونڈیں گے سدا تشنہ لبان تحقیق روئیں گے برسوں جسے دیدہ وران اردو راہ رو رہ گزر و رہبر اردوئے قدیم ورنہ ملتا تھا کسے نام و نشان اردو چھن گئی اہل وطن ایک متاع تحقیق اے دکن لٹ گئی پھر تیری دکان اردو آخری ...

    مزید پڑھیے