Liyaqat Ali Aasim

لیاقت علی عاصم

لیاقت علی عاصم کی غزل

    صورت موج سمندر میں کہاں سے آیا

    صورت موج سمندر میں کہاں سے آیا میں مسافر کی طرح گھر میں کہاں سے آیا خواہش خود نگری سبز ہوئی کس رت میں آئینہ دست سکندر میں کہاں سے آیا سر دریچوں سے نکل آئے صدا سنتے ہی یہ ہنر تیرے گداگر میں کہاں سے آیا مرکز گل تھا سو اب خاک نظر آتا ہے یہ تغیر مرے بستر میں کہاں سے آیا میری راتیں ...

    مزید پڑھیے

    نہ اب مجھ کو صدا دو تھک گیا ہوں

    نہ اب مجھ کو صدا دو تھک گیا میں تمہی جاؤ ارادو تھک گیا ہوں نہیں اٹھی مری تلوار مجھ سے اٹھو اے شاہ زادو تھک گیا ہوں ذرا سا ساتھ دو غم کے سفر میں ذرا سا مسکرا دو تھک گیا ہوں تمہارے ساتھ ہوں پھر بھی اکیلا رفیقو راستہ دو تھک گیا ہوں کہاں تک ایک ہی تمثیل دیکھوں بس اب پردہ گرا دو تھک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2