Khwaja Hasan Nizami

خواجہ حسن نظامی

ممتاز ادیب، صحافی ،مؤرخ اورصوفی۔ اپنی شاندار نثر کے لئے معروف

A major descendant of the Chishti lineage

خواجہ حسن نظامی کے مضمون

    غالب کا روزنامچۂ غدر ۱۸۵۷ء

    غالبؔ کے روزنامہ میں ایک حرف فرضی نہیں ہے بلکہ چشم دید اصلی حالات کی تصاویر ہیں اور پھر بیان ایسا صاف، ستھرا اور اعلیٰ ہے کہ میری عبارت اس کی گرد کو بھی نہیں پہنچ سکتی۔ غالبؔ کے اس روزنامچہ سے دہلی کی عمارتوں، دہلی کے نامور آدمیوں، دہلی کی قدیمی معاشرت، دہلی کے پرانے احساسات ...

    مزید پڑھیے

    بہادر شاہ بادشاہ کی درویشی

    دلی کے آخری بادشاہ ایک درویش صفت بادشاہ گذرے ہیں۔ ان کی فقیری اور فقیر دوستی کی سینکڑوں مثالیں دہلی اور اطراف ہند میں مشہور ہیں اور دہلی میں تو ابھی سینکڑوں آدمی موجود ہیں جنہوں نے اس خرقہ پوش سلطان کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے ان کے درویشانہ کلام کو سنا۔ بہادر شاہ ...

    مزید پڑھیے

    فاقہ میں روزہ

    جب دہلی زندہ تھی اور ہندوستان کا دل کہلانے کا حق رکھتی تھی، لال قلعہ پر تیموریوں کا آخری نشان لہرا رہا تھا۔ انہیں دنوں کا ذکر ہے کہ مرزا سلیم بہادر (جو ابو ظفر بہادر شاہ کے بھائی تھے اور غدر سے پہلے ایک اتفاقی قصور کے سبب قید ہو کر الہ آباد چلے گئے تھے) اپنے مردانہ مکان میں ...

    مزید پڑھیے

    ٹھیلہ والا شہزادہ

    ۱۹۱۱ء کے دربار میں دہلی کے دن پھرے۔ نئے شہر کی تیاریاں شروع ہوئیں۔ نقشے بنے۔ نامورانجینئروں کی دماغ آرائیاں اپنے جوہر دکھانے لگیں۔ شاہان اودھ کی مورث منصور علی خاں صفدر جنگ کے مقبرہ کے آس پاس کئی اینٹ بنانے اور پکانے کے کارخانے جاری ہوئے۔ ہزاروں غریبوں کا روزگار چمکا۔ پکی ...

    مزید پڑھیے

    خانساماں شہزادہ

    بمبئی کے تاج محل ہوٹل میں مہاراجہ بھاؤ نگر ٹھہرے ہوئے تھے۔ برسات کا موسم تھا۔ سمندر میں صبح شام طوفان برپا رہتا تھا اور پانی کی آوازوں سے مسافروں کی بات سننی بھی دشوار تھی۔ تاج محل ہوٹل میں ایک خانساماں ستر اسی برس کی عمر کا نوکر تھا، جو اپنے کام میں بہت ہوشیار اور تجربہ ...

    مزید پڑھیے

    بھکاری شہزادہ (۲)

    دہلی کی جامع مسجد سے جو راستہ مٹیا محل اور چتلی قبر ہوتا ہوا دہلی دروازہ کی طرف گیا ہے، وہاں ایک محلہ کلو خواص کی حویلی کے نام سے مشہور ہے۔ اس محلے سے روزانہ رات کو اندھیرا ہو جانے کے بعد ایک فقیر باہر آتا ہے اور جامع مسجد تک جاتا ہے۔ پھر وہاں سے واپس چلا آتا ہے۔ اس فقیر کا قد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2