ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا
ہمیشہ کی طرح بانہیں مری پتوار کرنے کا کیا ہے فیصلہ ناؤ نے دریا پار کرنے کا وہی ہے مشغلہ صدیوں پرانا آج بھی اپنا زمیں پر بوجھ ہونے آسماں کو بار کرنے کا سفر کا مرحلہ تو بعد میں محل نظر ہوگا ابھی تو مدعا ہے راستہ پر خار کرنے کا تعلق ٹوٹتا جاتا ہے اپنے آپ سے میرا توسط بن رہی ہے آگہی ...