Kazim Husain Kazim

کاظم حسین کاظم

کاظم حسین کاظم کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    حدوں سے بڑھ کے مکمل حدود سونپتا ہوں

    حدوں سے بڑھ کے مکمل حدود سونپتا ہوں تری تھکن کو میں اپنا وجود سونپتا ہوں رگوں میں خون کی حدت سے خشک سالی ہے میں اس روانی کو رسم جمود سونپتا ہوں وہ مجھ سے دور تو میں اس سے دور ہونے لگا میں برگزیدہ اذیت کو سود سونپتا ہوں میں سونپ دینے کی منزل تلک نہیں پہنچا مگر کسی کو قیام و سجود ...

    مزید پڑھیے

    رخ اپنی تمناؤں کا اب موڑ رہا ہوں

    رخ اپنی تمناؤں کا اب موڑ رہا ہوں اک ٹوٹے ہوئے شخص کو میں جوڑ رہا ہوں منزل کا تعین ہے نہ سانسوں کا بھروسہ میں وقت کی تقلید میں بس دوڑ رہا ہوں میں اوروں کے حصے کے بھی دم پھونک نہ جاؤں یہ سوچ کے جلدی سے میں دم توڑ رہا ہوں جس سحر نے توڑا ہے مجھے حال میں آ کر ماضی میں اسی سحر کا میں توڑ ...

    مزید پڑھیے

    ہاں مرا حال ہے برباد مگر میں تو نہیں

    ہاں مرا حال ہے برباد مگر میں تو نہیں تجھ کو کرتا ہے کوئی یاد مگر میں تو نہیں بارہا خالق کونین تری خدمت میں پہنچی ہوگی مری فریاد مگر میں تو نہیں عہد حاضر میں لگے مصر کے بازاروں میں بک گئی ہے مری روداد مگر میں تو نہیں کاش ہستی بھی مری داد کے قابل ہوتی شعر لیتے ہیں مرے داد مگر میں ...

    مزید پڑھیے

    جیت بخشے جو چراغوں کو ہوا زندہ باد

    جیت بخشے جو چراغوں کو ہوا زندہ باد اس پہ قربان چراغوں کی ضیا زندہ باد میں نے دشمن کو مہارت پہ کوئی داد نہ دی میرے اندر سے کوئی بول پڑا زندہ باد اس محبت کے پیمبر سے تقابل کیسا دشت سو بار جسے کہتا رہا زندہ باد گھر کا مالک تو مرے ضبط پہ طعنہ زن تھا گھر کی دیوار نے پر مجھ سے کہا زندہ ...

    مزید پڑھیے

    تختی قلم دوات سے پہلے کی بات ہے

    تختی قلم دوات سے پہلے کی بات ہے یہ عشق کائنات سے پہلے کی بات ہے سچ ہے کہ میں بھی پیار کا منکر بنا رہا ہاں ہاں یہ تیری ذات سے پہلے کی بات ہے اب تو ترے غلط پہ بھی آمین کہہ دیا انکار تیری بات سے پہلے کی بات ہے بس بے سبب فرات پہ الزام آ گیا یہ پیاس تو فرات سے پہلے کی بات ہے کن کا دہن ...

    مزید پڑھیے

تمام