اشک آنکھوں سے پیا بھی نہ بہایا ہم نے
اشک آنکھوں سے پیا بھی نہ بہایا ہم نے آگ کو دل میں کچھ اس طرح چھپایا ہم نے وہ کبھی اپنے ہوئے اور نہ وہ غیر ہوئے ان کو کھویا بھی نہیں اور نہ پایا ہم نے دل تو پہلے ہی سے زخمی ہے دکھی اور نہ کر اے زمانے ترا ہر بار اٹھایا ہم نے ہم سے ملتے ہیں وہی دشمن جانی کی طرح جس کسی کو بھی یہاں اپنا ...