Kausar Allahabadi

کوثر الہٰ آبادی

کوثر الہٰ آبادی کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    روز جزا

    میں کہ سادہ تھا تہی دست تھا اور سچا تھا لوگ دیتے رہے دھوکے مجھ کو میں یہی سوچتا رہ جاتا تھا کیا نہیں روز جزا کیا انہیں خوف نہیں اپنے خدا کا کچھ بھی اور پھر ایسا ہوا ایک دن مجھ سے مرے دوست نے غصے سے کہا تو نے مجھے دھوکا دیا کیا قیامت کا تجھے خوف نہیں

    مزید پڑھیے

    طوائف اور افسر

    اک طوائف نے کہا رات یہ اک افسر سے قابل عزت و توقیر ہوں میں یا تم ہو میں فقط بیچتی ہوں اپنا بدن اپنا شباب پیٹ کی بھوک مٹانے کے لئے بیٹھی ہوں وہ میں ہر روز نیا ہوتا ہے گاہک میرا اجنبی نام و نسب سے بھی مرے ناواقف ایک تم اتنے حریص اپنا بھی سودا کر دو ملک کا سودا کر دو قوم کا سودا کر ...

    مزید پڑھیے