فن کی اور ذات کی پیکار نے سونے نہ دیا
فن کی اور ذات کی پیکار نے سونے نہ دیا دل میں جاگے ہوئے فن کار نے سونے نہ دیا ہر طرف تپتی ہوئی دھوپ مرے ساتھ گئی زیر سایہ کسی دیوار نے سونے نہ دیا ایک معصوم سی صورت کو کہیں دیکھا تھا پھر بھی چشمان گنہ گار نے سونے نہ دیا میرے ہم سایے میں شاید ہے کوئی مجھ جیسا ہے جو چرچا کسی بیمار ...