ملے ہیں لوگ زمانے میں بے اصول مجھے
ملے ہیں لوگ زمانے میں بے اصول مجھے کیا ہے صورت حالات نے ملول مجھے جہاں سے صاحب کردار کوئی گزرا ہے بہت عزیز ہے اس راستے کی دھول مجھے جو حق کی راہ میں خود کو مٹانا جانتا ہو پسند آتے ہیں اس شخص کے اصول مجھے ملی ہیں مجھ کو وراثت میں کچھ عجب قدریں سماج نے دیئے ہیں کاغذی سے پھول ...