الزام تیرگی کے سدا اس پہ آئے ہیں
الزام تیرگی کے سدا اس پہ آئے ہیں جس نے چراغ اپنے لہو سے جلائے ہیں شاید اسے ہماری انا کا گماں نہ تھا ہم تشنگی پٹک کے سمندر سے آئے ہیں یہ دل کشی ثبوت ہے اے جان شاعری پھولوں نے رنگ تیرے لبوں سے چرائے ہیں حیراں ہے وہ بھی وسعت پرواز دیکھ کر جس نے ہماری فکر پر پہرے بٹھائے ہیں ترک ...