Kamil Akhtar

کامل اختر

کامل اختر کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی

    منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی گاؤں اچھا تھا مگر اس میں کوئی لڑکی نہ تھی روح کے اندر خلا ہے یہ مجھے معلوم تھا کھوکھلا ہے جسم بھی اس کی خبر پہنچی نہ تھی ہاتھ تھاما ہے سدا کے واسطے ویسے مگر ساتھ اس کا چھوڑنے میں کچھ برائی بھی نہ تھی ان دنوں بھی درد کا سایہ مرے ہمراہ ...

    مزید پڑھیے

    رتوں کے رنگ بدلتے ہوئے بھی بنجر ہے

    رتوں کے رنگ بدلتے ہوئے بھی بنجر ہے وہ ایک خاص علاقہ جو دل کے اندر ہے گھڑی گھڑی مری آنکھوں میں اڑ رہی ہے دھول صدی صدی کا مری راہ میں سمندر ہے بجھا بجھا ہوا رہتا ہوں اپنے خوابوں میں دھواں دھواں سا مرے جاگنے کا منظر ہے عجیب خواب سا دیکھا کہ پورے دریا میں کوئی جہاز کہیں ہے نہ کوئی ...

    مزید پڑھیے

    دن کا لباس درد تھا وہ تو پہن چکے

    دن کا لباس درد تھا وہ تو پہن چکے رات آئی جانے کون سا غم اوڑھنا پڑے اب جلد آ ملو کہ درختوں کے ساتھ ساتھ کتنے جنم گزار چکا ہوں کھڑے کھڑے اکثر اسی خیال نے مایوس کر دیا شاید تمام عمر یوں ہی کاٹنی پڑے پورے ہوئے ہیں پھول سے اک جسم کے حضور ارماں کچھ ایسے بھی جو لبوں تک نہ آ سکے لمحوں ...

    مزید پڑھیے

    گرچہ میں بن کے ہوا تیز بہت تیز اڑا

    گرچہ میں بن کے ہوا تیز بہت تیز اڑا وہ بگولا تھا مگر میرے تعاقب میں رہا مجھ سے کتنوں کو اسی دن کی شکایت ہوگی ایک میں ہی نہیں جس پر یہ کڑا وقت پڑا اور تاریک مری راہ گزر کو کر دے تو مگر اپنی تمنا کے ستارے نہ بجھا اب تو ہر وقت وہی اتنا رلاتا ہے مجھے جس کو جاتے ہوئے میں دیکھ کے رو بھی ...

    مزید پڑھیے