قبر میں زندہ ہوں
کیوں نہیں سونے دیتے مجھ کو جب زندہ تھا تب پر بھی یہی کرتے تھے یہاں تو سکون دو مجھے ہر روز چلے آتے ہو دفنانے ایک مردہ لاش کو زندہ کر جاتے ہو ابھی تو گلا نہیں میں پوری طرح سنا ہے کچھ دن میں کھود کر مجھ کو ایک چھوٹے بکسے میں بھر دو گے اب یہی بچا ہے مردوں کو بھی چین کی سانس نا لینے ...