وہ ظلمت شب کا غلبہ ہے وہ یاس کے بادل چھائے ہیں (ردیف .. ا)
وہ ظلمت شب کا غلبہ ہے وہ یاس کے بادل چھائے ہیں اب صبح بھی صبح امید نہیں اسے گردش دوراں کیا ہوگا دیوار چمن پر زاغ و زغن مصروف ہیں نغمہ خوانی میں ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا اغراض بڑھیں اخلاق مٹے گفتار رہی کردار گئے اس پر بھی کہیں ٹھہراؤ نہیں اے قسمت انساں کیا ...