Junaid Hazin Lari

جنید حزیں لاری

جنید حزیں لاری کی نظم

    زخم تمنا

    ایک پھول کا چمن میں طلب گار میں ہوا وہ پھول کھل رہا تھا سر شاخ آرزو وہ پھول صد ہزار گلستاں میں انتخاب وہ پھول دل کشی کی کہانی کا شوخ باب دوشیزگی کا خواب بہاروں کی آب و تاب ہر پنکھڑی نزاکت و نزہت لئے ہوئے وہ گل تھا عطر‌ دان محبت لئے ہوئے جذبات کی تپش سے مچلنے لگا تھا میں گرمی آرزو ...

    مزید پڑھیے