Junaid Hazin Lari

جنید حزیں لاری

جنید حزیں لاری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے

    برپا ہیں عجب شورشیں جذبات کے پیچھے بے تاب ہے دل شوق ملاقات کے پیچھے جن کو نہ سمجھ پائے ہم ارباب نظر بھی سو راز ہیں اس شوخ کی ہر بات کے پیچھے اس ٹھوس حقیقت سے تعرض نہیں ممکن اک صبح تجلی ہے ہر اک رات کے پیچھے ارباب وطن ہم کو ذرا یہ تو بتائیں کن ذہنوں کی سازش ہے فسادات کے ...

    مزید پڑھیے

    ہزاروں غم ہیں لیکن بار غم دل پر نہ رکھوں گا

    ہزاروں غم ہیں لیکن بار غم دل پر نہ رکھوں گا یہ نازک آبگینہ اس پہ میں پتھر نہ رکھوں گا وہ موسم وہ فضا وہ ساعتیں تیرے بچھڑنے کی میں اپنے ذہن میں ماضی کے پس منظر نہ رکھوں گا کوئی مسکن نہ ہوگا اب مری بے خواب راتوں کا میں اپنے دشمنوں کے بیچ اپنا گھر نہ رکھوں گا چلوں گا ساتھ اپنے ...

    مزید پڑھیے

    کیا عجب فرط خوشی سے ہے جو گریاں آدمی

    کیا عجب فرط خوشی سے ہے جو گریاں آدمی کثرت غم میں نظر آتا ہے خنداں آدمی قطرۂ بے مایہ لیکن بحر نا پیدا کنار ذرۂ ناچیز وسعت میں بیاباں آدمی پر سکوں حالات میں خاموش ساحل کی طرح شورش جذبات میں مانند طوفاں آدمی اس کی وحشت کا مداوا کر نہیں سکتا کوئی خود اگر چاہے تو بن سکتا ہے انساں ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    زخم تمنا

    ایک پھول کا چمن میں طلب گار میں ہوا وہ پھول کھل رہا تھا سر شاخ آرزو وہ پھول صد ہزار گلستاں میں انتخاب وہ پھول دل کشی کی کہانی کا شوخ باب دوشیزگی کا خواب بہاروں کی آب و تاب ہر پنکھڑی نزاکت و نزہت لئے ہوئے وہ گل تھا عطر‌ دان محبت لئے ہوئے جذبات کی تپش سے مچلنے لگا تھا میں گرمی آرزو ...

    مزید پڑھیے