Julius Naheef Dehlvi

جولیس نحیف دہلوی

جولیس نحیف دہلوی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے

    ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے یہ نہ دیکھو کہ وہ کام کرتا ہے کیا کام کچھ بھی کرے آخر انسان ہے یہ چھوا چھوت ہے دشمنی کا سبب ہم وطن ہیں تو پھر ہے یہ تفریق کیوں اک برہمن ہے اور ایک جن جات ہے وہ بھی انسان ہے وہ بھی انسان ہے ہادیٔ دین جتنے بھی آئے یہاں ...

    مزید پڑھیے

    تجھے رب کہے کوئی وہگرو تو کہیں خدا کہیں رام ہے

    تجھے رب کہے کوئی وہگرو تو کہیں خدا کہیں رام ہے یہ ہیں ایک نام کی برکتیں ہمیں نام لینے سے کام ہے تری معرفت کی شراب میں وہ سرور و کیف دوام ہے مئے تلخ میں بھلا کیا مزہ مئے تلخ پینا حرام ہے ہے حرام کیا تو حلال کیا یہ ہمارے دل پہ ہے منحصر جسے چاہے دل تو حلال ہے جو نہ چاہے دل تو حرام ...

    مزید پڑھیے

2 نظم (Nazm)

    کرشن‌ کنہیا

    جو سن لیتا ہے گوش دل سے افسانہ کنہیا کا وہ ہو جاتا ہے سچے دل سے دیوانہ کنہیا کا نظر آتی ہے جس کو خواب میں وہ صورت دل کش وہ اپنا دل بنا لیتا ہے کاشانہ کنہیا کا سرور و کیف کی ملتی ہے اس کو لذت دائم لگا لیتا ہے ہونٹوں سے جو پیمانہ کنہیا کا تم اپنا ہاتھ پھیلاؤ ذرا ساقی کی محفل میں کہ ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    ہم سے نظر ملائیے ہولی کا روز ہے تیر نظر چلائیے ہولی کا روز ہے بڑھیا شراب لائیے ہولی کا روز ہے خود پیجئے پلائیے ہولی کا روز ہے پردہ ذرا اٹھائیے ہولی کا روز ہے بے خود ہمیں بنائیے ہولی کا روز ہے سنجیدہ کیوں ہوئے مری صورت کو دیکھ کر سو بار مسکرائیے ہولی کا روز ہے یوں تو تمام عمر ستایا ...

    مزید پڑھیے