Joginder Paul

جوگندر پال

نامور فکشن رائیٹر ، ہجرت کے تجربے کی کہانیاں لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں ۔ اپنے افسانچوں کے لیے بھی معروف۔

جوگندر پال کی رباعی

    بیک لین

    لال پگڑی والے نے مجھے روک لیا ہے۔ ’’کہاں جارہے ہو؟‘‘ میری سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ اسے کیا بتاؤں۔ ’’جاؤ، خبر دار، جو ادھر ادھر آنکھ اٹھائی۔ ناک کی سیدھ میں چلتے جاؤ۔‘‘ چلو، چھٹی ہوئی۔ یہ لوگ نامعلوم کیوں مجھے روک روک کر خبردار کرتے رہتے ہیں۔ میں کوئی ایسا ویسا ...

    مزید پڑھیے

    گرین ہاؤس

    یو۔ این۔ او کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے اس نجی سن ڈاؤنر سےمولو اب گھر لوٹنا چاہ رہا تھا مگر اس نے اتنی پی لی تھی کہ اسے ڈر تھا، اٹھا تو لڑکھڑانے لگوں گا۔ آسٹریلین لاکر اس کی خواہش اور خوف بھانپ کر ہنسنے لگا، ’’پر جب نشے کا یہ عالم ہو تو گھٹنوں کو سیدھا ہی کیوں کیا جائے؟‘‘ لاکر سے ...

    مزید پڑھیے

    تیسری دنیا

    اسلام علیکم۔۔۔ آپ کےساتھ بیٹھنے میں مجھے کوئی عذر نہیں مگر میں کہیں بیٹھ جاتا ہوں تو لوگ میری داستان سنتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور مجھے شرمندگی ہونے لگتی ہے، میں کیسا مہمان ہوں کہ میرے میزبان مجھ سے چھٹکارا پانے کے لیے اپنے ہی گھروں سے باہر ہولیتے ہیں۔۔۔ لیجیے، بیٹھ گیا۔۔۔ ...

    مزید پڑھیے

    پتا جی

    ’’نہیں، بڑی بہو۔‘‘ جب سے بڑے بابو کے پتا کا دیہانت ہوا تھا وہ بھی ان کے مانند اپنی بیوی کو بڑی بہو کہہ کربلانے لگا تھا۔ ’’تم سمجھتی کیوں نہیں؟‘‘ ’’اس میں سمجھنے کی کیا بات ہے؟‘‘ بڑی بہو سویٹر بنتے ہوئے وہاں سے جانے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی۔ ’’جا کہاں رہی ہو؟ بیٹھی رہو۔‘‘ ...

    مزید پڑھیے

    فاختائیں

    یہاں خریت ہے۔ آپ کی خیریت نیک مطلوب۔ اپنے پرانےدوست فضل دین کو چٹھی لکھتے ہوئے لوبھ سنگھ کو یاد آیا ہے کہ وہ ان دنوں بھی اسے خریت لکھنے پر ٹوکا کرتا تھا۔ اردو کے ماسٹر ہولو بھے، یہ بھی نہیں جانتے خریت خر سے ہوتا ہے۔ ’’بڑے علم دین مت بنو، فضل دینے۔ نقطے جتنے کم ہوں، لکھت اتنی ...

    مزید پڑھیے

    ٹیلی گرام

    پچھلے بارہ برس سے شیام بابو تار گھر میں کام کر رہا ہے، لیکن ابھی تک یہ بات اس کی سمجھ میں نہیں آئی کہ یہ بے حساب الفاظ برقی تاروں میں اپنی اپنی پوزیشن میں جوں کے توں کیوں کر بھاگتے رہتے ہیں، کبھی بدحواس ہو کر ٹکرا کیوں نہیں جاتے؟ ٹکرا جائیں تو لاکھوں کروڑوں ٹکراتے ہی دم توڑ دیں ...

    مزید پڑھیے

    مردہ خانہ

    ڈاکٹر سروپ کے چپراسی چرنجی نے اپنی محتاط نظروں سے ڈاکٹر کے دفتر کے دروازے کی طرف دیکھا اور پھر مسکراتے ہوئے سرسے گاندھی ٹوپی اتارنےلگا۔ اس کے سر سے ایک دم سو سو کے کئی نوٹ فرش پر آگرے اور وہ گھبراکر انہیں تیز تیز سمیٹنے لگا۔ اسی اثنا میں ایک بوڑھا بے تحاشہ کمرے میں داخل ہوا، ...

    مزید پڑھیے

    کھودو بابا کا مقبرہ

    کھودو بابا اور شام اس جھونپڑ پٹی میں آگے پیچھے داخل ہوئے۔ شام تو آپ ہی آپ سایہ سایہ آگے بڑھ گئی اور کھودو بابا کو دیکھ کر ایک پلا ہوا کتا گویا یہ کہنے کے لیے بھونکا کہ میرے پیچھے پیچھے آؤ اور اس کے آگے آگے ہولیا اور چھوٹی چھوٹی جھونپڑیوں کے بیچوں بیچ کئی تنگ راستوں سے گزر کر اسے ...

    مزید پڑھیے

    ایک جاسوسی کہانی

    بابرنےفیصلہ کیا کہ وہ اپنا سامان وہیں اسٹیشن ماسٹر کی نگرانی میں چھوڑ کر پیدل ہی اپنے گاؤں کو ہولے۔ چاندنی رات ہے اور زیادہ سے زیادہ ڈھائی میل کافاصلہ ہے۔۔۔ چلو۔۔۔ اس نے اپنے آپ کوحکم دیا اور مسکرانےلگا۔۔۔ ارے بھائی ریٹائر ہوکے آرہے ہو۔ اب بھی حکم وکم چلاتے رہوگے تو اوروں کو ...

    مزید پڑھیے

    جاگیردار

    وہ بارہ تیرہ سال کی بڑی معصوم شکل چھوکری تھی۔ دروازہ کھلتے ہی پہلے تو مجھے دیکھ کراس نے اپنا ہاتھ جھٹ سے پیچھے کرلیا اور پھر جھجکتے ہوئے اسی ہاتھ کو آگے بڑھاکر بولی، ’’یہ چٹھی۔۔۔‘‘ میں اس کے ہاتھ سے کاغذ کا پرزہ لے کر پڑھنے لگا۔ جناب عالی، میں آپ کے محلے میں ہی رہتا ہوں۔ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2