Jauhar Badayuni

جوہر بدایونی

جوہر بدایونی کی غزل

    پرستش کر رہا ہے ہر جوان و پیر پتھر کی

    پرستش کر رہا ہے ہر جوان و پیر پتھر کی صنم خانے میں آ کر جاگ اٹھی تقدیر پتھر کی تصور نے بت کافر کی دل میں شکل کھینچی ہے تماشہ دیکھیے شیشے میں ہے تصویر پتھر کی تصور دل میں اشک آنکھوں میں لب پر مہر خاموشی بنا بیٹھا ہوں ان کی یاد میں تصویر پتھر کی ادب سے زاہد کعبہ نشیں بھی چوم لیتا ...

    مزید پڑھیے