Jangveer Singh 'Rakesh'

جنگ ویر سنگھ 'راکیش'

جنگ ویر سنگھ 'راکیش' کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    تمہارے حسن کے چرچے بہت ہیں

    تمہارے حسن کے چرچے بہت ہیں ہمارے عشق کے قصہ بہت ہیں اماں جاؤ تمہیں دولت مبارک ہمارے خواب بھی مہنگے بہت ہیں جہاں پر چاہیں ہم بنیاد رکھ دیں ہم اپنے رعب کے پکے بہت ہیں تمہارے ہاتھ میں منزل اگر ہے میرے بھی پاؤں میں رستے بہت ہیں

    مزید پڑھیے

    دشت سخن میں آئے ہیں یہ بھی کمال ہے

    دشت سخن میں آئے ہیں یہ بھی کمال ہے سب چھوڑیئے سنائیے کیا حال چال ہے کچھ اس طرح سے پیش کریں گے ہم آپ کو جیسے کہ اک خیال کا پہلو خیال ہے ذہنوں پہ گرد چھائی ہے آتا نہیں سکوں ہم ایسے جی رہیں ہیں کہ جینا محال ہے جس حوصلہ و جذبے سے کل شب لڑا چراغ خود تیرگی نے کہہ دیا لڑنا کمال ہے الفت ...

    مزید پڑھیے

    کال جب اس کی آخری آئی

    کال جب اس کی آخری آئی دل پہ کیا گزری کیا گھڑی آئی اک توقع تھی موت آئے گی مجھ پہ آئی تو زندگی آئی میرے سارے اندھیرے لوٹ لیے جب میری سمت روشنی آئی ہم نے زلفیں گھنی سنواری ہیں ہم پہ یوں ہی نہ شاعری آئی ذکر ماضی نے اس کا چھیڑ دیا اور پھر یاد وہ بڑی آئی اس کی شادی بھی ہو گئی ...

    مزید پڑھیے

    آخری دکھ ہے زندگی کا دکھ

    آخری دکھ ہے زندگی کا دکھ زندگی یعنی بے بسی کا دکھ ہم نہ روئیں تو اور روئے کون شاخ سے ٹوٹی ہر کلی کا دکھ اور بہت دکھ ہیں زندگی میں دوست تو نہیں میری زندگی کا دکھ میں کسی پل سا دیکھتا ہوں محض ایک بہتی ہوئی ندی کا دکھ کچھ چراغوں نے بانٹ رکھا ہے دنیا کی ساری تیرگی کا دکھ ایک مدت سے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے ہو نہ سکے اور سبھی کے خاص رہے

    کسی کے ہو نہ سکے اور سبھی کے خاص رہے مجھ ایسے پیڑ تو جنگل میں بھی اداس رہے فلک سے دور زمینوں پہ بد حواس رہے وہ شخص کیا ہوئے جو شہر بھر کی آس رہے اک ایسا درد جسے سینہ سے لگایا نئیں اک ایسی آہ جو سینہ میں بے لباس رہے قریب آنے پہ سنتے تھے عشق بڑھتا ہے قریب آئے تو ہم اور بھی اداس رہے

    مزید پڑھیے