Jameeluddin Qadri

جمیل الدین قادری

جمیل الدین قادری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    میں نے تجھے تجھ سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا

    میں نے تجھے تجھ سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا جو کچھ بھی ہوا اس کو پلٹ کر نہیں دیکھا جب سے کہ نگاہوں میں بسی ہے تری صورت قرآن کے اوراق الٹ کر نہیں دیکھا راتوں کو اندھیرے ہی نگہبان تھے تیرے تجھ کو تری نیندوں نے اچٹ کر نہیں دیکھا معیار کا قیمت کا کہاں اس کو پتہ ہو جس مال نے خیرات میں بٹ ...

    مزید پڑھیے

    آئینہ کی بے ریا تصریح لے کر کیا کریں

    آئینہ کی بے ریا تصریح لے کر کیا کریں آپ اپنے دور کی تلمیح لے کر کیا کریں باہری دنیا کو دانوں میں پھرانا خوب ہے منبر و محراب میں تسبیح لے کر کیا کریں کو بہ کو کھلتے نہیں نکھری ہوئی غزلوں کے باغ امتزاج فرصت تفریح لے کر کیا کریں اس منافق دور نے جینا ہمیں سکھلا دیا اب ضمیر خفتہ کی ...

    مزید پڑھیے

    پاس رہنا بھی اور پرے رہنا

    پاس رہنا بھی اور پرے رہنا ہائے ان کا ڈرے ڈرے رہنا زندگی نام خود ہے ہلچل کا ہاتھ پر ہاتھ کیوں دھرے رہنا جو غزل کو سمیٹ لیتی ہے اس ادا پر مرے مرے رہنا یہ بھی زندہ دلی کا مصرف تھا ساتھ شاہوں کے مسخرے رہنا بات قد آوری کی چلتی ہے اے جمیلؔ آپ کچھ پرے رہنا

    مزید پڑھیے