میں نے تجھے تجھ سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا
میں نے تجھے تجھ سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا جو کچھ بھی ہوا اس کو پلٹ کر نہیں دیکھا جب سے کہ نگاہوں میں بسی ہے تری صورت قرآن کے اوراق الٹ کر نہیں دیکھا راتوں کو اندھیرے ہی نگہبان تھے تیرے تجھ کو تری نیندوں نے اچٹ کر نہیں دیکھا معیار کا قیمت کا کہاں اس کو پتہ ہو جس مال نے خیرات میں بٹ ...