Jamal Abbas Fahmi

جمال عباس فہمی

جمال عباس فہمی کی غزل

    کچھ بھی تو ہو سکا نہ رقم احتیاط سے

    کچھ بھی تو ہو سکا نہ رقم احتیاط سے ہر چند اٹھ رہا تھا قلم احتیاط سے کیا خوب اتفاق ہے ٹھوکر وہیں لگی رکھے جہاں جہاں بھی قدم احتیاط سے ہم دور دور رہ کے بھی کچھ متحد سے ہیں کچھ یوں کیے ہیں تو نے ستم احتیاط سے تیرے کرم کی ایک نشانی ہی تو ہے یہ دل سے لگائے بیٹھے ہیں غم احتیاط ...

    مزید پڑھیے