Jalib Nomani

جالب نعمانی

جالب نعمانی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    وہ آنکھیں زہر ایسا بو گئی ہیں

    وہ آنکھیں زہر ایسا بو گئی ہیں زمینیں زرد صحرا ہو گئی ہیں اندھیرے گر رہے ہیں آسماں سے فضا کی وسعتیں بھی سو گئی ہیں ہمیشہ ایک جا پاتا ہوں خود کو حدیں منزل کی شاید کھو گئی ہیں چمک کیا ریت کی ذروں میں ہوگی جو سونا تھا وہ موجیں دھو گئی ہیں پگھلتے دیکھ کے سورج کی گرمی ابھی معصوم ...

    مزید پڑھیے

    تمام رنگ ہوا ہو گئے کہانی سے

    تمام رنگ ہوا ہو گئے کہانی سے زمین کانپ رہی ہے اترتے پانی سے وہ اک پرندۂ آتش جو آگ پیتا تھا اسیر ہو گیا اپنی ہی خوش بیانی سے شکار چھپ گئے اپنی پناہ گاہوں میں کمان ٹوٹ گئی اس کی کھینچا تانی سے جو کھیل کھیل رہے تھے ہواؤں کی شہ پر وہ کھیل ختم ہوا مرگ ناگہانی سے خود اپنے آپ سے ...

    مزید پڑھیے