Jaleel Saz

جلیل ساز

جلیل ساز کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    کوئی تقریب ہو لاچاریاں ہیں

    کوئی تقریب ہو لاچاریاں ہیں بڑے لوگوں سے رشتے داریاں ہیں ہماری کج کلاہی پر نہ جاؤ ابھی ہم میں وہی خودداریاں ہیں مروت آؤ بھگتی وضع داری یہ پچھلے عہد کی بیماریاں ہیں خوشا جن کو میسر آئیں نیندیں یہاں تو عمر بھر بیداریاں ہیں نہیں ہے آدمی کے بس میں کچھ بھی تو پھر کاہے کی خود ...

    مزید پڑھیے

    ساحل پہ گوارہ ہمیں مرنا بھی نہیں ہے

    ساحل پہ گوارہ ہمیں مرنا بھی نہیں ہے ٹوٹی ہوئی کشتی سے اترنا بھی نہیں ہے بیٹھے ہیں شب و روز تصور میں اسی کے وہ راہ گزر جس سے گزرنا بھی نہیں ہے لکھیں گے بہ ہر حال حکایات جنوں ہم سچائی قلم میں ہے تو ڈرنا بھی نہیں ہے احباب بھی اب تیز کیے بیٹھے ہیں ناخن اب اپنے کسی زخم کو بھرنا بھی ...

    مزید پڑھیے

    اک منظر فریب محبت ہے پیار ہے

    اک منظر فریب محبت ہے پیار ہے چہرے بتا رہے ہیں دلوں میں غبار ہے میں سن رہا ہوں بڑھتی ہوئی شورشوں کی چاپ دنیا سمجھ رہی ہے فضا سازگار ہے چل میرے ساتھ اور قدم تول تول کر صبر و رضا کی راہ بڑی پیچ دار ہے دن آج کا سکوں سے گزر جائے فکر کر ہر آنے والے کل کا کسے اعتبار ہے اس آس کو سنبھال ...

    مزید پڑھیے