مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے غم دنیا سے فرصت ہو گئی ہے ہمارا کام ہے موتی لٹانا ہمیں رونے کی عادت ہو گئی ہے جہاں میں قدر و قیمت میرے غم کی ترے غم کی بدولت ہو گئی ہے دل شاعر کے نغمات حسیں سے ترے جلووں کی شہرت ہو گئی ہے کہاں ہیں مصر کے بازار والے دلوں کی نصف قیمت ہو گئی ہے نکلتے ہیں ...