Jagan Nath Azad

جگن ناتھ آزاد

اہم اسکالر اور شاعر ، پاکستان کا پہلا قومی ترانہ لکھا

Renowned Urdu scholar famous for his works on Iqbal. Wrote the first National Anthem of Pakistan.

جگن ناتھ آزاد کی غزل

    پھر لوٹ کر گئے نہ کبھی دشت و در سے ہم

    پھر لوٹ کر گئے نہ کبھی دشت و در سے ہم نکلے بس ایک بار کچھ اس طرح گھر سے ہم کچھ دور تک چلے ہی گئے بے خبر سے ہم اے بے خودیٔ شوق یہ گزرے کدھر سے ہم آزاد بے نیاز تھے اپنی خبر سے ہم پلٹے کچھ اس طرح سے دکن کے سفر سے ہم قلب و نظر کا دور بس اتنا ہی یاد ہے وہ اک قدم ادھر سے بڑھے تھے ادھر سے ...

    مزید پڑھیے

    جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے

    جو دل کا راز بے آہ و فغاں کہنا ہی پڑتا ہے تو پھر اپنے قفس کو آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے تجھے اے طائر شاخ نشیمن کیا خبر اس کی کبھی صیاد کو بھی باغباں کہنا ہی پڑتا ہے یہ دنیا ہے یہاں ہر کام چلتا ہے سلیقے سے یہاں پتھر کو بھی لعل گراں کہنا ہی پڑتا ہے بہ فیض مصلحت ایسا بھی ہوتا ہے زمانے ...

    مزید پڑھیے

    کوئی اظہار غم دل کا بہانہ بھی نہیں

    کوئی اظہار غم دل کا بہانہ بھی نہیں ہو بہانہ بھی جو کوئی تو زمانہ بھی نہیں زندگی تجھ کو جو سمجھا ہوں تو اتنا ہی فقط تو حقیقت بھی نہیں اور فسانہ بھی نہیں خامشی فکر کا منبع بھی ہے اور بات یہ ہے صاف گوئی کا عزیزو یہ زمانہ بھی نہیں اک خزانہ تھا مرا جوشؔ ملیح آبادی اب تو آزادؔ وہ ...

    مزید پڑھیے

    اب میں ہوں آپ ایک تماشا بنا ہوا

    اب میں ہوں آپ ایک تماشا بنا ہوا گزرا یہ کون میری طرف دیکھتا ہوا کیف غم فراق کی لذت جسے ملی حاصل اسے وصال نہیں ہے تو کیا ہوا خاشاک زندگی تو ملا اس کے ساتھ ساتھ تیرا کرم کہ درد کا شعلہ عطا ہوا در تک ترے خودی نے نہ آنے دیا جسے آنکھوں سے اشک بن کے وہ سجدہ ادا ہوا شیرینی حیات کی لذت ...

    مزید پڑھیے

    نشے میں ہوں مگر آلودۂ شراب نہیں

    نشے میں ہوں مگر آلودۂ شراب نہیں خراب ہوں مگر اتنا بھی میں خراب نہیں کہیں بھی حسن کا چہرہ تہ نقاب نہیں یہ اپنا دیدۂ دل ہے کہ بے حجاب نہیں وہ اک بشر ہے کوئی نور آفتاب نہیں میں کیا کروں کہ مجھے دیکھنے کی تاب نہیں یہ جس نے میری نگاہوں میں انگلیاں بھر دیں تو پھر یہ کیا ہے اگر یہ ترا ...

    مزید پڑھیے

    تیرا خیال ہے دل حیراں لیے ہوئے

    تیرا خیال ہے دل حیراں لیے ہوئے یا ذرہ آفتاب کا ساماں لیے ہوئے دیکھا انہیں جو دیدۂ حیراں لیے ہوئے دل رہ گیا جراحت پنہاں لیے ہوئے میں پھر ہوں التفات گریزاں کا منتظر اک بار التفات گریزاں لیے ہوئے میں چھیڑنے لگا ہوں پھر اپنی نئی غزل آ جاؤ پھر تبسم پنہاں لیے ہوئے کیا بے بسی ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    جلوہ ترا اس طرح سے ناکام نہ ہوتا

    جلوہ ترا اس طرح سے ناکام نہ ہوتا ہم طور پہ ہوتے تو یہ انجام نہ ہوتا سنتا میں کہاں واعظ ناداں کی نصیحت گر وعظ و نصیحت میں ترا نام نہ ہوتا غنچے کی چٹک دل کی تہوں میں نہ اترتی اس میں جو نہفتہ ترا پیغام نہ ہوتا یہ رزق کی ہے کور نگاہی کی نہیں بات دانہ بھی نہ ہوتا جو کہیں دام نہ ...

    مزید پڑھیے

    یوں اک سبق مہر و وفا چھوڑ گئے ہم

    یوں اک سبق مہر و وفا چھوڑ گئے ہم ہر راہ میں نقش کف پا چھوڑ گئے ہم دنیا ترے قرطاس پہ کیا چھوڑ گئے ہم اک حسن بیاں حسن ادا چھوڑ گئے ہم ماحول کی ظلمات میں جس راہ سے گزرے قندیل محبت کی ضیا چھوڑ گئے ہم بیگانہ رہے درد محبت کی دوا سے یہ درد ہی کچھ اور سوا چھوڑ گئے ہم تھی سامنے آلائش دنیا ...

    مزید پڑھیے

    جب اپنے نغمے نہ اپنی زباں تک آئے

    جب اپنے نغمے نہ اپنی زباں تک آئے ترے حضور ہم آ کر بہت ہی پچھتائے خیال بن نہ سکا نغمہ گرچہ ہم نے اسے ہزار طرح کے ملبوس لفظ پہنائے یہ حسن و رنگ کا طوفاں ہے معاذ اللہ نگاہ جم نہ سکے اور تھک کے رہ گئے جو درد اٹھے بھی تو اظہار اس کا ہو کیونکر حضور حسن اگر آواز بیٹھ ہی جائے ہٹے نظر سے ...

    مزید پڑھیے

    اتنا بھی شور تو نہ غم سینہ چاک کر

    اتنا بھی شور تو نہ غم سینہ چاک کر عشق اک لطیف شعلہ ہے اس کو نہ خاک کر اے دل حضور دوست بہ صد احترام جا دامن کو چاک کر نہ گریباں کو چاک کر دور غم فراق کی تاریکیوں کو دھو جلووں سے ان کے اپنا جہاں تابناک کر ڈر ہے کہیں میں شوق فراواں سے مر نہ جاؤں اے جذبۂ طرب نہ مجھے یوں ہلاک کر آزاد ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2