Irfana Azeez

عرفانہ عزیز

عرفانہ عزیز کی غزل

    ہر کاسۂ دل کیف سے سرشار بہت ہے

    ہر کاسۂ دل کیف سے سرشار بہت ہے مائل بہ کرم کوئی طرح دار بہت ہے کب سطوت اسباب کی ہے دل کو تمنا ہم اہل طریقت کو تو پندار بہت ہے یہ عہد عبارت نہیں شمشیر و سناں سے شوریدہ سرو! جرأت گفتار بہت ہے کرتا ہے لہو دل کو ہر اک حرف تسلی کہنے کو تو یوں قربت غم خوار بہت ہے ہر چند رسائی میں نہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہر نفس وقف آرزو کر کے

    ہر نفس وقف آرزو کر کے کچھ بھی پایا نہ جستجو کر کے سو شگوفے کھلا دیئے دل میں خندۂ گل سے گفتگو کر کے مسکراتا ہی کیوں نہ رہنے دو فائدہ چاک دل رفو کر کے کتنے نو‌ خیز و نو دمیدہ پھول مر مٹے خواہش نمو کر کے غیرت دل نے آہ سوزاں کو رکھ دیا سرمۂ گلو کر کے

    مزید پڑھیے

    تلاش کرتی ہے تجھ کو مری نظر ہر سو

    تلاش کرتی ہے تجھ کو مری نظر ہر سو جمال روح مرے دل کی روشنی ہے تو یہ کس کی یاد یہ کس کا خیال آیا ہے مہک مہک ہے تجلی کرن کرن خوشبو سلگ سلگ کے سر شاخ بجھ گئیں کلیاں مرے بدن میں تھا خوابیدہ جن کا ذوق نمو مری نگاہ میں جلوے یہ کس سحر کے ہیں کہ داغ داغ نئے آفتاب کا ہے لہو

    مزید پڑھیے

    دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا

    دل پر گہرا نقش ہے ساتھی لاکھ تری دانائی کا سات سمندر بھی تو نہ پائیں راز مری گہرائی کا چشمۂ خوں میں ڈوب گئی بارات سہانے تاروں کی بوجھل پلکوں پر گہنا یا چاند مری تنہائی کا جھوم رہے ہیں کالے بادل درس کی پیاسی آنکھوں میں کاجل بن کر پھیل گیا ہے داغ مری رسوائی کا کتنا ہے آنند ترے ...

    مزید پڑھیے

    مترنم ہے مری روح میں یوں تیری صدا (ردیف .. ے)

    مترنم ہے مری روح میں یوں تیری صدا آبشاروں کی سکوں ریز روانی جیسے نور و نکہت میں نہایا ہوا وہ تیرا کلام رود کوثر کا چمکتا ہوا پانی جیسے میری پلکوں پہ ہیں یوں گوہر شبنم غلطاں میرے ہونٹوں پہ ہو پھولوں کی کہانی جیسے میرے سانسوں میں مچلتی ہے حنا کی خوشبو تیری نوخیز محبت کی نشانی ...

    مزید پڑھیے

    ہمہ تن جلوہ فشاں مہ و چراغاں کی طرح

    ہمہ تن جلوہ فشاں مہ و چراغاں کی طرح کون آیا دل پر شوق میں مہماں کی طرح گونج اٹھی غم کدۂ روح میں اس کی آواز خواب میں بہتے ہوئے چشمۂ عرفاں کی طرح ذہن فن کار میں مانند شعور نغمہ صفحۂ دل پہ ہے وہ نظم کے عنواں کی طرح ضو فشاں میرے صنم خانۂ افکار میں ہے لب معصوم کوئی لعل بدخشاں کی ...

    مزید پڑھیے

    کب دل کے زخم چارہ گروں سے رفو ہوئے

    کب دل کے زخم چارہ گروں سے رفو ہوئے جو ہاتھ دل کی سمت بڑھے سب لہو ہوئے شکوے ہوئے کہ جور ہوئے سب ہوئے تمام وہ حسن اتفاق سے جب روبرو ہوئے جس کے سبب ہر ایک سخن فہم ہے خفا مدت ہوئی ہے آپ سے وہ گفتگو ہوئے کیجے تلاش ترک تمنا کی صورتیں گزرا ہے اک زمانہ جگر کو لہو ہوئے شورش ہے ایک موج ...

    مزید پڑھیے

    روپ کے پاؤں چومنے والے سن لے میری بانی

    روپ کے پاؤں چومنے والے سن لے میری بانی پھول کی ڈالی بہت ہی اونچی تو ہے بہتا پانی سوندھی سوندھی خوشبو کے بہتے ہیں شیتل جھرنے کھیتوں پر لہراتا ہے جب میرا آنچل دھانی تو میرا آدرش سہانا میں سپنوں کی ڈالی ہریالی دھن تیرا میرا دولت آنی جانی چاند سے ماتھے پر ہیں گہری سوچ کی تین ...

    مزید پڑھیے

    نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ

    نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ بدلی بن کر اڑتی جائے میری شوخ امنگ کومل کلیوں جیسا میرا پاک پوتر سریر پون کے چھونے سے اڑ جاتا ہے چہرے کا رنگ سپنوں کی ڈالی پر چمکا ایک سنہرا پات چڑھتا سورج دیکھ کے جس کا روپ ہوا ہے دنگ جلتے بجھتے پھولوں سے اتری خوشبو کی راکھ دھو کر آگ جو اس ...

    مزید پڑھیے

    رنگ برنگے پھولوں جیسی میری چنچل آس

    رنگ برنگے پھولوں جیسی میری چنچل آس میری آس کا روپ منوہر پریتم کو ہے راس چپکے چپکے کیا کہتے ہیں تجھ سے دھان کے کھیت بول ری نرمل نرمل ندیا کیوں ہے چاند اداس سر ساگر جیسے گہرے ہیں میرے کوی کے نین دیکھ سکھی پنگھٹ پر آیا کون بجھانے پیاس نور کے تڑکے میں نے دیکھی پنکھڑیوں پر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2