Irfan Suhail Daryabadi

عرفان سہیل دریاآبادی

عرفان سہیل دریاآبادی کی نظم

    بڑے بھیا

    میں چھوٹا ہوں مرے بھیا بڑے ہیں جہاں دیکھو وہیں سر پر کھڑے ہیں مجھے ہر وقت کرتے ہیں نصیحت نہ جانے کیوں مرے پیچھے پڑے ہیں مجھے پڑھنے کو یوں کہتے ہیں اکثر کہ جیسے خود وہ ایم اے تک پڑھے ہیں پڑھاتے ہیں وہ جب تاریخ مجھ کو میں یہ کہتا ہوں یہ سب قصے گڑھے ہیں کریں عرفانؔ اب ہم کس سے ...

    مزید پڑھیے