اظہار
ہم نے سوچا اب شکستہ گھر مقفل نہیں ہو سکتے کواڑوں کے بغیر اچھے کواڑ اچھی عمارت کے بغیر ہم نے کچھ کالی تجارت سے کمائی کی ادھر کچھ جنگلوں کے چور اپنے یار تھے لکڑی خریدی اور کواڑوں اور کڑیوں میں گھڑی نقشے بنائے اور دیواریں چنیں ہم نے چھتیں ڈالیں نئی تعمیر کو ہر رنگ کی ہر آرٹ کی دھج ...