کتنے بھولے ہوئے نغمات سنانے آئے
کتنے بھولے ہوئے نغمات سنانے آئے پھر ترے خواب مجھے مجھ سے چرانے آئے پھر دھنک رنگ تمناؤں نے گھیرا مجھ کو پھر ترے خط مجھے دیوانہ بنانے آئے پھر تری یاد میں آنکھیں ہوئیں شبنم شبنم پھر وہی نیند نہ آنے کے زمانے آئے پھر ترا ذکر کیا باد صبا نے مجھ سے پھر مرے دل کو دھڑکنے کے بہانے ...