Intikhab Alam

انتخاب عالم

انتخاب عالم کی غزل

    ہرا بھرا تھا چمن میں شجر اکیلا تھا

    ہرا بھرا تھا چمن میں شجر اکیلا تھا شجر پہ برگ بہت تھے ثمر اکیلا تھا بقائے نور فلک پر بھی ہو گئی مشکل امڈ رہی تھیں گھٹائیں قمر اکیلا تھا یہی تو ایک تماشہ پس تماشا تھا تماش بیں تھے بہت دیدہ ور اکیلا تھا رفاقتوں سے یہ تنہائی کم نہیں ہوتی شریک بزم تو تھا میں مگر اکیلا تھا گناہ عشق ...

    مزید پڑھیے

    بیٹھ جاتا تھا میں تھک کر اپنے تن کی چھاؤں میں

    بیٹھ جاتا تھا میں تھک کر اپنے تن کی چھاؤں میں ایک گھر ہوتا تھا اپنے نام کا اس گاؤں میں قطرے قطرے کو ترستا ہی رہا میں عمر بھر گو سفر کرتا رہا میں عمر بھر دریاؤں میں مر کے جیتا تھا کبھی میں جی کے مرتا تھا کبھی خوش نصیبی تھی سفر کرتا تھا دو دنیاؤں میں دیکھتی آنکھوں سے ہم چپ چاپ ...

    مزید پڑھیے